محمد الیاس محمد الیاس آف لائن ہے 18-02-10, 11:12 PM
حکیم محمد عمر خیّام گیارھویں صدی کا ایک عظیم ریاضی دان، حکیم(فلسفی)، دین اسلام، فلکیات اور طب کا عالم ہونے کے ساتھ ساتھ شاعر بھی تھا اور اسکی رباعیات بہت مشہور ہیں۔عمر خیام کی رباعیات کا اب تک 56 زبانوںمیں ترجمہ ہوا ہے اور کئی زبانوں میں اس کے اشعار کو اپنی زبان میں ڈھال کر نقل کی شاعری کی گئی ہے جنمیں عربی، اردو، جرمنی، انگریزی وغیرہ شامل ہیں۔ انگریزی میںاس کے اشعار کے معانی پر لکھے گئے اشعار کا شاعر ایڈورڈ فٹز جرالڈ کو صرف اس وجہ سے انگریزی ادب میں ایک عظیم شاعر کا مقام حاصل ہے۔ میں حکیم عمر خیام کی رباعیاں یہاں لکھ کر انکا ترجمہ لکھتا ہوں اگر کوئی فارسی جانتا ہو یا اس کے ترجمے کے پہلوؤں پر بحث ہو سکتی ہے کہ آخر اس کی شاعری میں کیا ایسی شہرت پانے والی بات تھی۔ عمر خیام کی زندگی زیادہ پُر آسائش نہیں گزری، معلوم ہوا ہے کہ اسکے افکار کا اندازہ نہ لگا سکنے کے باعث اسکو دھریہ گردان کر بستی سے بھی نکالا گیا تھا مگر پھر لوگ اس سے معافی مانگ کر واپس لے آئے اور پھر اس کی کافی شہرت ہوئی۔ کہا جاتا ہے کہ وہ اسماعیلیوں کے شیخ الجبل اور نظام الملک طوسی کا ہم مکتب تھا اور یہ ایک جماعت میں پڑھتے تھے۔ فارسی کا ایک الگ خانہ کھول دیا جائے تو زیادہ بہتر ہو سکتا ہے بہر حال دو دو کے حساب سے اسکی رباعیاں اور مصرعوں کے حساب سے سیدھا سادہ لفظی ترجمہ ہر رباعی کے نیچے لکھتا ہوں؛
رباعی - 1
اسرار ازل را نہ تو دانی و نہ من
و این حرفِ معمّہ نہ تو خوانی و نہ من
است از پسِ پردہ گفتگوئ من و تو
چون پردہ بر اُفتد نہ تو مانی و نہ من
ترجمہ؛
ازل کے رازوں کو نہ تو سمجھتا ہے اور نہ میں
اور یہ معمّے کاحرف نہ تو پڑھتا ہے اور نہ میں
پردے کے پیچھے میرے اور تیرے بارے میں گفتگو جاری ہے
جب یہ پردہ اُٹھتا ہے توپھر نہ تو باقی ہوتا ہے اور نہ میں۔
رباعی - 2
ازاں پیش کہ بر سرت شبخون آرند
فرمائ کہ تا بادہء گلگون آرند
تو زر نہ ای غافل ناداں کہ ترا
در خاک نہند و باز بیرون آرند
ترجمہ؛
اس سے پہلے کہ تجھ پر شبخون ماریں(یعنی موت آئے)
تشریف رکھو تا کہ گُلاب کے رنگ کا شراب لے آئیں
تو کوئی سونا/مال نہیں ہے اے غافل اور نادان کہ تُجھ کو
مٹّی میں رکھیں اور باہر نکال لیں گے ۔